بینک آف خیبر راست اسلامک بینکنگ اور انٹرنیشنل کنسلٹنگ ایسوسی ایٹس (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے مابین نئے ضم شدہ اضلاع کے رہائشیوں کو مالیاتی خدمات فراہمی کیلئے مفاہمتی معاہدہ
پشاور (13فروری2023) - بینک آف خیبر راست اسلامک بینکنگ اور انٹرنیشنل کنسلٹنگ ایسوسی ایٹس (پرائیویٹ) لمیٹڈ نے جنوبی وزیرستان، شمالی وزیرستان اور خیبر اضلاع کے رہائشیوں کے لیے مالیاتی خدمات تک رسائی کے فروغ کیلئے مفاہمتی یادداشت (MOU) پر دستخط کئے۔ اس شراکت داری سے ان علاقوں میں افراد اور کمیونٹیز کی مالی بہبود کو بہتر بنانے میں معاونت ملے گی۔
یہ شراکت داری اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے منظور شدہ تربیتی نصاب پر مالیاتی خواندگی کی تربیت کے سلسلے میں میزبانی کے لیے دونوں اداروں کی مہارت کو یکجا کرے گی۔ یہ سیشنز میں بجٹ، بچت، سرمایہ کاری، کریڈٹ مینجمنٹ سمیت بیشتر موضوعات پر مشتمل ہوں گے اور جن کا ہدف کم آمدنی والے خاندانوں، طلبائ، خواتین اور بینکنگ خدمات تک رسائی نہ پانے والے ایم ایس ایم ای ہوں گے۔ مفاہمتی معاہدے کے ایک جزو کے طور پر آئی کنسلٹ کمیونٹیز کو بینک اکاو¿نٹس کھولنے اور مالیاتی خدمات حاصل کرنے میں سہولت اور متحرک کرے گا۔ اس کے علاوہ مفاہمتی معاہدے کے تحت جنوبی وزیرستان، شمالی وزیرستان اور خیبر اضلاع سے تعلق رکھنے والی خواتین کو تربیت دی جائے گی اور انہیں بینک آف خیبر میں انٹرن شپ فراہم کی جائے گی۔
بینک آف خیبر کے گروپ ہیڈ اسلامک بینکنگ علی خان ارباب نے کہا کہ "ہم ضم شدہ اضلاع میں مالیاتی خدمات تک رسائی کو بڑھانے کے لیے انٹرنیشنل کنسلٹنگ ایسوسی ایٹس (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے ساتھ شراکت کرنے کے لیے پرجوش ہیں۔ہمیں یقین ہے کہ ہر کوئی مالیاتی خدمات تک رسائی کا مستحق ہے جو ان کے مقاصد کے حصول میں ان کی مدد کر سکتی ہے، چاہے وہ کہیں بھی رہتے ہوں۔ یہ شراکت داری ان کمیونٹیز تک یہ خدمات پہنچانے میں ہماری مدد کرے گی جنہیں ان کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔"
آئی کنسلٹ کے ریجنل ہیڈ خیبرپختونخوا کے کاشف مقبول سہگل نے کہا کہ "ہم ضم شدہ علاقوں میں مالی بہبود کی بہتری کے لیے بینک آف خیبر کے ساتھ مل کر کام کرنے پر فخر محسوس کرتے ہیں،" ہمیں مالی خدمات تک محدود رسائی کے ساتھ آنے والی مشکلات کا ادراک ہے ، ہم ان کے حل فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں جو ان خطوں میں افراد اور کمیونٹیز کی مدد کرتے ہیں۔
یہ سرگرمی یو ایس ایڈ کے مالی تعاون سے چلنے والے منصوبے، "فاٹا اکنامک ریویٹالائزیشن پروگرام (FERP) کا جزو ہے۔ اس منصوبے کا اطلاق یو این ڈی پی کے ذریعے ہوا اور حکومت خیبر پختونخوا کی مدد سے کاروبار کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے، کاروباری افراد کو مشغول کرنے ، اور نجی شعبے کے ساتھ مل کر جامع اقتصادی ترقی کی صلاحیتوں کے فروغ کے لیے ضم شدہ علاقوں کی طویل مدتی اقتصادی ترقی میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔