طویل المدت مالی معاونت
کاروباری حجم کو بڑھانے یا تجارتی و صنعتی پیدوار میں اضافہ کرنے کی غرض سے کچھ طویل المدت مالی منصوبہ جات درج ذیل ہیں:-
اجارہ:
اجارہ کرایہ داری کا ایک معاہدہ ہے جس کے ذریعہ سے ایک جامد اثاثہ بھر پور استعمال کی غرض سے کسی دوسرے فریق کو طے شدہ کرایہ داری اور طے شدہ عرصہ کے لیے مہیاء کیا جاتا ہے۔ اس معاہدے کے تحت اثاثے کی ملکیت بینک کے پاس ہی رہتی ہے، جبکہ صارف اس کے استعمال سے حاصل ہونے والے فائدے سے مستفید ہوتا ہے۔ اجارہ کا اطلاق غیر جامد اثاثوں مثلاًپیسہ، کھانے پینے کی اشیاء استعمال کے ایندھن وغیرہ پر نہیں ہوتا۔ معاہدے کے تمام عرصہ کے دوران چونکہ اثاثہ کی ملکیت بینک کے پاس ہوتی ہے لہٰذا ملکیت سے متعلق تمام اخراجات و دیگر معاملات بینک کے ذمہ ہوتے ہیں۔ جبکہ استعمال سے متعلق اخراجات و دیگر معاملات صارف کے ذمہ ہوتے ہیں۔ اس سہولت کو پلانٹ، مشینری یا عمارت کی تعمیر و تنصیب یا دیگر جامد اثاثہ جات کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
متروک مشارکہ:
متروک مشارکہ عام طور پر جامد اثاثوں کے لیے فراہم کیا جاتا ہے۔ یہ مساوی ملکیت کی بنیاد پر ہوتا ہے جس کے تحت دو یا دو سے زائد افراد کی ملکیت معاہدے کے تحت طے کرتے ہیں جس میں ایک فریق دوسرے فریق کے طے شدہ جامد اثاثہ جات کی مرحلہ وار ملکیت اختیار کرتا ہے، جس کے عوض وہ ان اثاثہ جات کی قیمت مساوی اقساط میں اس وقت تک ادا کرتا رہتا ہے جب تک کہ ان اثاثہ جات کی قیمت مکمل نہ ہو جائے اور وہ مکمل طور پر قیمت ادا کرنے والے فریق کو منتقل نہ ہو جائیں۔ متروک مشارکہ صرف جامداثاثہ جات پر لاگو ہوتا ہے ۔ متروک مشارکہ کا اطلاق پورے کاروبار پر نہیں ہوتا۔ یہ صرف کاروبار کے چند مخصوص اثاثوں تک محدود رہے گا۔ اس دوران رونما ہونے والے کسی بھی قسم کے نقصا ن کو تمام فریقین اجتماعی طور پر اپنے اپنے سرمایہ کے عوض برداشت کریں گے۔ اسی طریقے سے اثاثوں پر اٹھنے والے اخراجات بھی اجتماعی طور پر برداشت کئے جائیں گے۔ جیسے جیسے اثاثہ کی قیمت ادا ہوتی جائے گی، ویسے ویسے اقساط کی رقم بتدریج کم ہوتی چلی جائے گی۔