بینک آف خیبر پیش کرتا ہے ، زرعی مقاصد کیلئے ٹریکٹر اجارہ قرضہ جاتی اسکیم ۔ "اجارہ" اسلامی فقہ کا لفظ ہے جس کے لغوی معنی ہیں کوئ چیز کرایہ پر دینا۔ کرایہ / اجارہ کے طریقہ کار کے مطابق مطلوبہ جنس، قابلِ صرف اجناس کے علاوہ، کی اصل ملکیت مالک کی رہتی ہے جبکہ صرف اس کے استعمال (کے فوائد ) ایک طے شدہ مدت کیلئے کرایہ دارکو سونپ دئیے جاتے ہیں۔ کرایہ / اجارہ کے طریقہ کار کے مطابق مطلوبہ جنس کی اصل ملکیت مالک (بینک) کی رہے گی جبکہ صرف اس کے استعمال کے فوائد کرایہ دار (صارف ) کو منتقل رک دئیے جائیں گے ۔ کوئ بھی ایسی جنس کرایہ پر نہیں دی جا سکتی جو دوران صرف ختم ہوجائے جیسے کہ پیسہ، کھانے پینے کی اشیاء، ایندھن وغیرہ۔اجارہ کی کُل مدت کے دوران ، جائز مالک کے طور پر بینک اجناس کی اصل ملکیت اپنے پاس رکھے گا ، اس حوالے سے تمام تر خدشات کا ذمہ دار بینک ہوگا۔ دورانِ استعمال تمام تر خدشات کی ذمہ داری کرایہ دار (صارف) کی ہوگی۔
- کسی بھی قسم اور طاقت کے ٹریکٹر کیلئے قرض لیا جا سکتا ہے۔
- ٹریکٹر کو بینک کے نام پر رجسٹر کروایا جائے گا۔
- بینک آف خیبر صارف کو درکار اجناس حاصل کرے گا اور پھر یہی اجناس صارف کو ایک طے شدہ مدت کیلئے کرایہ / اجارہ پر صارف کو دے گا۔
- کرایہ / اجارہ کے طریقہ کار کے مطابق مطلوبہ جنس کی اصل ملکیت مالک (بینک) کی رہتی ہے جبکہ صرف اس کے استعمال کے فوائد کرایہ دار (صارف) کو سونپ دئیے جاتے ہیں۔
- ٹریکٹر کی کُل قیمت کا کم از کم ٪10 بطور زرِ ضمانت جمع کروانا لازمی ہے۔
- کرایہ / نفع کا تعئین 3 سے 6 ماہ کے KIBOR + 500 بی پی ایس کے تحت کیا جائے گا۔
- قرض کی واپسی سہہ ماہی / شش ماہی اقساط کی صورت میں ہوگی۔
- سہولت کی قبل از وقت تنسیخ، بینک آف خیبر کے طریقہ کار برائے اسلامی بینکاری گروپ کے تحت ممکن ہے۔
- قرض کی مدت 5 سال تک ہوسکتی ہے۔
- قرض کی مدت مکمل ہونے تک ٹریکٹر کا تکفل برقرار رہے گا۔
- پاکستان کے مستقل شہری۔
- فعال کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کے حامل۔
- کسی بینک / مالیتی ادارے کے نا دندہ نہ ہوں۔
- قرض واپسی کی اہلیت رکھتے ہوں اور اس حوالے سے بینک کے خدشات دور کرسکیں۔
- عمر کی زیادہ سے زیادہ حد 65 سال۔
- مرابحہ سے متعلق طریقہ کار شریعہ اور قانون کے تحت ہونا چاہئیے۔
- زراعت اور کاشت کاری کا مناسب تجربہ رکھتے ہوں۔
- رقم کی لین دین کے معاملات تسلی بخش ہوں ۔
- کم از کم 5 ایکڑ زیرِ کاشت زرعی زمین کے مالک ہوں۔